الشيخ القارئ سعود الشریم

سعود بن ابراهيم بن محمد الشريم
مسجد حرام میں امام و خطیب اور مکہ مکرمہ کے عدالت میں بحیثیت قاضی ہیں۔آپ کا تعلق نجد کے شہر شقراء کے قحطان قبیلے سے ہے۔ آپ کا مکمل نام سعود بن ابراھیم بن محمد آل شریم ہے
آپ کی پیدائش سال 1386ھجری میں ریاض شہر میں ہوئی۔ ابتدائي تعلیم مدرسہ عرین میں حاصل کی اور متوسطہ کے لیئے مدرسہ نموذجیھ میں داخل لیا۔ اور سال 1404 ھ میں ثانویہ کی تعلیم سے فارغ ہوئے۔
شیخ نے اعلی تعلیم کے لیئے ریاض شہر میں واقع امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ عقیدہ و معاصر مذاہب میں داخلہ لیا اور سال 1409ھ میں یہاں سے فراغت حاصل کی۔ سال 1410ھ میں ہائير انسٹی ٹیوٹ آف جسٹس میں داخلہ لیا اور وہاں سے 1413ھ میں امتیازی درجات سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ 1416ھ میں میں ام القری یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی امتیازی ڈگری حاصل کی۔پی ایچ ڈی میں آپ کے مقالے کا عنوان (المسالک فی المناسک ) تھا۔ آپ کے اس مقالے کے نگران اعلی شیخ عبدالعزيز آل شیخ مفتی عام مملکت سعودی عرب تھے۔آپ کے اس مقالے کو کتابی شکل میں بڑی تعداد میں چھپایا گیا۔

سال 1410ھ میں آپ ہائيرانسٹی ٹیوٹ آف چسٹس میں مدرس کی حیثیت سے مقرر ہوئے۔

سال 1412ھ میں خادم حرمین شریفین کی جانب سے حرم مکی میں آپ کے امام وخطیب مقرر کیئے جانے کا فرمان جاری ہوا۔
جبکہ آپ اس سے پہلے دارالحکومت ریاض میں ایک مشہور امام تھے۔
سال 1413ھ میں مسجد حرام میں درس وتدریس کی خدمات کے لیئے آپ کے نام شاہی فرمان جاری ہوا۔
حال میں شیخ سعود بن ابراھیم حرم مکی میں امامت وخطابت کے فرائض کے ساتھہ ساتھہ ام القری یونیورسٹی کے شریعہ فیکلٹی میں ڈین اور استاد فقہ کی خدمات سر انجام دے رہے ہيں۔
شیخ سعود کا مایۂ ناز قراء میں شمار ہوتا ہے، آپ کی آواز میں درد وسوز ہے ، آپ قرآن کریم کو بروایت حفص پڑھتے ہیں۔ شیخ اپنے متعلق کہتے ہيں کہ انھوں نے ایام شباب میں وقت کو ضآئع نہيں کیا .


 Click here to download Full Quran
 1- Al-Fatihah 2- Al-Baqarah 3- Al-Imran 4- An-Nisa'
74-Al-Muddaththir